سوال سلام آغا غسل جنابت کا مکمل آسان طریقہ کیا ہے آیت اللہ سیستانی کے مطابق ۔ پہلے کیا کرنا ہے آخر میں کیا؟

جواب غسل جنابت دوطریقوں سے انجام دیاجاسکتاہے: ترتیبی اور ارتماسی۔ ترتیبی غسل مسئلہ (۳۶۰)ترتیبی غسل میں ( احتیاط لازم کی بناپر)غسل کی نیت سے پہلے پوراسر اور گردن اوربعدمیں پورابدن دھوناضروری ہے اوربہتریہ ہے کہ بدن کوپہلے دائیں طرف سے اور بعدمیں بائیں طرف سے دھوئے اور اگر عمداً یا احکام غسل سمجھنے میں کوتاہی کی بناء پر سر و گردن کے دھونے کو بدن کے دھونے پر مقدم نہ کرے تو احتیاط لازم کی بنا پر اس کا غسل باطل ہے اور اسی طرح( احتیاط لازم کی بنا پر )غسل کرنے میں یہ کافی نہیں ہے کہ سر یا گردن یابدن جس وقت پانی کے اندر ہو انھیں غسل کی نیت کے ساتھ حرکت دےلہٰذا اگر بدن کے جس حصے کو غسل دینا چاہتا ہے اور وہ پانی کے اندر ہوتو اسے باہر لائے اور پھر نیت غسل کرکے اسے دھولے۔ مسئلہ (۳۶۱)اگرکوئی شخص بدن کوسرسے پہلے دھوئے تواس کے لئے غسل کا اعادہ کرناضروری نہیں بلکہ اگربدن کودوبارہ دھولے تواس کاغسل صحیح ہوجائے گا۔ مسئلہ (۳۶۲)اگرکسی کواس بات کایقین نہ ہوکہ اس نے سر، گردن اورجسم کا دایاں وبایاں حصہ مکمل طورپردھولیاہے تواس بات کایقین کرنے کے لئے جس حصے کو دھوئے اس کے ساتھ دوسرے حصے کی کچھ مقدار بھی دھوناضروری ہے۔ مسئلہ (۳۶۳) اگرکسی شخص کوغسل کے بعدپتا چلے کہ بدن کاکچھ حصہ دھلنے سے رہ گیا ہے،لیکن یہ علم نہ ہوکہ وہ کون ساحصہ ہے توسرکادوبارہ دھوناضروری نہیں اوربدن کا صرف وہ حصہ دھوناضروری ہے جس کے نہ دھوئے جانے کے بارے میں احتمال پیدا ہوا ہے۔ مسئلہ (۳۶۴) اگرکسی کوغسل کے بعدپتا چلے کہ اس نے بدن کاکچھ حصہ نہیں دھویا تواگروہ بائیں طرف ہوتوصرف اسی مقدار کادھوناکافی ہے اوراگردائیں طرف ہوتو احتیاط مستحب یہ ہے کہ اتنی مقدار دھونے کے بعدبائیں طرف کودوبارہ دھوئے اور اگر سر اور گردن دھلنے سے رہ گئی ہوتو(احتیاط واجب ہے کہ) اتنی مقدار دھونے کے بعددوبارہ بدن کو دھوئے۔ مسئلہ (۳۶۵) اگرکسی شخص کا غسل مکمل ہونے سے پہلے دائیں یابائیں طرف کا کچھ حصہ دھوئے جانے کے بارے میں شک ہو تواس کے لئے ضروری ہے کہ اتنی مقدار دھوئے اوراگراسے سریاگردن کا کچھ حصہ دھوئے جانے کے بارے میں شک ہوتو (احتیاط لازم کی بناپر)سراورگردن دھونے کے بعددوبارہ بدن کو دھوئے۔ ارتماسی غسل ارتماسی غسل دوطریقے سے انجام دیاجاسکتاہے:’’دفعی‘‘ اور’’تدریجی‘‘۔ مسئلہ (۳۶۶)غسل ارتماسی دفعی میں ضروری ہے کہ ایک لمحے میں پورے بدن کے ساتھ پانی میں ڈبکی لگائے، لیکن غسل کرنے سے پہلے ایک شخص کے سارے بدن کا پانی سے باہر ہونامعتبرنہیں ہے۔بلکہ اگربدن کاکچھ حصہ پانی سے باہرہو اورغسل کی نیت سے پانی میں غوطہ لگائے توکافی ہے۔ مسئلہ (۳۶۷)غسل ارتماسی تدریجی میں ضروری ہے کہ غسل کی نیت سے ایک دفعہ بدن کو دھونے کاخیال رکھتے ہوئے اس طرح سےجسے عرف میں ایک شمار کیا جائے آہستہ آہستہ پانی میں غوطہ لگائے۔ اس غسل میں ضروری ہے کہ بدن کاہرحصہ غسل کرنے سے پہلے پانی سے باہر ہو۔ مسئلہ (۳۶۸)اگرکسی شخص کوغسل ارتماسی کے بعدپتا چلے کہ اس کے بدن کے کچھ حصے تک پانی نہیں پہنچاہے توخواہ اس مخصوص حصے کے متعلق جانتاہویانہ جانتاہوضروری ہے کہ دوبارہ غسل کرے۔ مسئلہ (۳۶۹)اگرکسی شخص کے پاس غسل ترتیبی کے لئے وقت نہ ہولیکن ارتماسی غسل کے لئے وقت ہوتوضروری ہے کہ ارتماسی غسل کرے۔