سوال ایک عورت ہے جس کی چار بیٹی اوریک بیٹا ہے جو کہ سب شادی شدہ ہے اور اس کا شوہر بھی زندہ ہے اگر اس کی وفات ہوجائے تو اس کا مال کیسے تقسیم ہوگا شرعی طور پر اس کے وارثین کے درمیان یا والد یا والدہ زندہ ہے تو کیا حکم ہے ؟

جو اب باالفرض اگر ایک ادمی مرتاہے اور اس کے چار بیٹی اور ایک بیٹا ہو اور اس کا ماں بھی زندہ ہو اورمیاں اور بیوی میں سے ایک مرے تو اس صورت میں اولاد کی ہونے کی صورت میں اگر بیوی زندہ ہو تو اس کو 1/8 ملتاہے اور ماں باپ میں سے جو بھی ہے اس کو 1/6 ملتا ہے تو چھیے ضرب آٹھ کیا تو آڑتالس بنتاہے جس میں سے آٹھ حصہ بیوی کو ملتاہے اور چھے حصہ ماں یا باب کو ملتاہے اور باقی بچے اس کو آٹھ میں تقسیم کرکے بیٹیوں کو ایک ایک اور بیٹوں ک دو دو حصہ دیا جائے اگر فرٖض میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں ہوتو ۔لیکن اگر فرض میں کرے کہ بیوی کا انتقال ہواہے اور شوہر زندہ ہے تو اس صورت میں بیوی کے لیے اگر اولاد ہوتو شوہر کو 1/4 حصہ ملتا ہے تو اس صورت میں چار کو چھیے کے ساتھ ضرب کرے تو چوبیس بنتاہے پھر چوبیس میں سے تین حصہ میں ماں باب کو اور چارحصہ شوہر کو پھر جو بچے کو اولاد کے درمیان بیٹیوں کو ایک حصہ اور بیٹوں کو دو دو حصہ کرکے تقسیم کرے ۔