سوال جب ہم امام زادوں یا نبیوں کو نوافل ہدیہ کرتے ہیں تو ہر ایک کو دو الگ الگ کر کے کرنے ہوتے ہیں. ایسا ہمیں زیارت پہ بتایا گیا تھا اور دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا نماز جعفر طیار کے دو نفل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اور باقی دو مولا علی علیہ السلام کو ہدیہ کر سکتے ہیں ؟یایہ کہ پوری نماز جعفر طیار ہی ایک کو ہدیہ کرنی ہے.؟

جواب زیارات نوافل یا بہتر یہ ہے کہ آپ نے جس امام کی زیارت کررہے ہیں مثلا آپ کربلا میں ہے یا نجف میں ہے تو اسی امام کو ہی ہدیہ کرے لیکن یہ بھی کرسکتاہے کہ ایک نماز پڑھ کے سب کو ہدیہ کرے اور بہتر یہ بھی ہے کہ پر امام کے لیے دو دو رکعت ہدیہ کرے اور نماز جعفر طیار چار رکعت مل کر ایک نماز ہے اس کو مکمل ایک امام یا رسول ؐ کےلیے ہدیہ کرے یا پوری نماز سب کےلیے ہدیہ کرے یہ بہتر ہے ادھا ایک کےلیے دوسرا ادھا دوسرےکےلیے نہ کرے