سوال میرا سوال یہ ہے کہ کسی شادی شدہ لڑکی سے میری محبت ہوگی اور اس کے کافی دنون بعد اس دونوں گھر والوں کی رضایت سے اس لڑکی نے اپنی پہلی شوہرسے کورٹ سے طلاق لی لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس وقت عدالت میں صیغہ طلاق جاری نہیں کیاتھا بلکہ عدالت کا جو طریقہ ہے اس طریقے کے مطابق طلاق دیا اور میں خود سنی فرقے سے تعلق رکھتاہے تھا لیکن اس طلاق کے وقت میں اہل تشع فرقے کوقبول کیا اور اس طلاق کے بعد عدت پوری کرنے کے بعد ہماری شادی ہوگی اور اب ہمارے بچے بھی ہے اور وہ پہلا شوہر بھی اہل تشیع سے تعلق رکھتاہے اس حوالے سے میری رہنمائی فرمائے ؟

جواب اس سوال میں کے اندر تین سوال اور ہے وہ یہ ہے کہ ایک جب وہ عورت دوسرے کی نکاح میں تھی اور آپ کے ساتھ دوستی ہوئی اور صرف دوستی کی حد تک تھی یا ہمبستری وغیرہ بھی ہوگیا تھا ؟دوسرا سوال یہ ہے کہ وہ شوہر اہل تشیع سے تھا یا کوئی اور تیسرا سوال یہ ہے کہ اس شوہر نے صرف عدالت کی طلاق پر اکتفا کیاہے یااس نے خود سے بھی کچھ کہا ہے ان سبھی موارد میں ہر ایک کاحکم الک الک ہے اگر پہلا شوہر اہل تشیع اور عدالت کی طلاق پر اکتفا کیا ہو اور صیغہ طلاق جاری نہیں کیا ہے تو یہ خاتون اب بھی اس پہلے شوہر کی بیوی ہے اور آپ پر حرام ہے ۔البتہ بچے حلا ل ہے ان کو کچھ بھی نہیں کہہ سکتاہے کیونکہ ایک تو وہ بیقصور ہے اور دوسری بات آپ کو بھی مسئلہ کا پتہ نہیں تھا اس وجہ سے ااور ابھی اپ دونوں جدا ہوجائے اور پہلے شوہر سے پھر طلاق لیے اور عدت گزارنے کے بعد دوبارہ نکاح کرے ۔