جیسا کہ کہتے ہیں کہ جو نماز بیٹھ کے پڑھی جاتی ہے وہ دو رکعت ایک مکمل رکعت شمار ہوتی ہے، تو اگر ہم مثلاً مغرب کی نوافل بیٹھ کر بجا لائیں تو دو کی جگہ چار رکعت ادا کرنی ہوگی؟ یعنی مغرب کی ہم دو دو رکعت کر کے چار رکعت پڑھتے ہیں تو اگر بیٹھ کر پڑھنے کی صورت میں چار کی جگہ آٹھ رکعت پڑھنی ہوگی؟ اور اسی طرح نماز ہدیہ یا نماز وحشت پڑھنی ہو اور کھڑے ہوکر نماز پڑھنا مشکل ہونے کی وجہ سے بیٹھ کے پڑھیں تو کیا وہ دو رکعت کی جگہ چار رکعت بیٹھ کے پڑھیں؟

بعض نمازوں میں دو رکعت ہی ہے جیسے نماز عشا کا نافلہ دو رکعت بیٹھ کے ہی پڑھی جاتی ہے، وہ دو رکعت ہی ہوگی، یہاں آپ چار رکعت نہیں پڑھیں گے۔ اسی طرح نماز غفیلہ جو کہ دو رکعت پر مشتمل ہے، اگر آپ بیٹھ کر پڑھیں گے تو بھی دو رکعت ہی پڑھیں گے۔ باقی نوافل اگر بیٹھ کر پڑھنے کے صورت میں بہتر یہ ہے کہ اسے ڈبل حساب کریں یعنی دو رکعتی ایک نماز کی جگہ دو رکعتی دو نمازیں پڑھیں۔ جو نماز کھڑے ہو کر پڑھنے کی صورت میں دو رکعت پڑھنی ہو اسے بیٹھ کر دو دو کرکے چار رکعت پڑھیں۔ ظہر کی طرح چار رکعتی ہی نہیں پڑھنی بلکہ دو دو کرکے (فجر کی طرح) بجا لائیں گے۔ یعنی اگر چار رکعت نماز نافلہ ادا کرنی ہو تو دو دو کر کے چار نمازیں پڑھیں۔