کیا زکوٰۃ فطرہ کی رقم ایک شہر سے دوسرے شہر جیز کیش یا دیگر ذرائع سے بھیجی جا سکتی ہے یا نہیں؟

فلاں رقم مثلاً یہ پانچ ہزار روپے، یہ ایک من گندم وغیرہ فطرانہ ہے، یہ نیت کرنے کے بعد وہ بینک یا دیگر ذرائع سے کسی دوسرے کو (یعنی مستحق فطرہ کو) ٹرانسفر کرنا یا بھیجنا درست نہیں ہے۔ یعنی زکوٰۃ فطرہ شمار نہیں ہوگا۔ لیکن اگر پہلے کسی کو پیسے بھیج دیں، بذریعہ بینک یا ایزی پیسہ، جیز کیش وغیرہ رقم ٹرانسفر کریں، پھر وہ شخص اصل مالک کی جانب سے بحیثیت وکیل اس رقم میں سے فطرانہ ادا کریں۔ یہ درست ہے۔