ایک سید ہے جس پر خمس واجب ہوا ہے، اور وہ خود بھی خمس کا حقدار ہے یعنی وہ ضرورتمند بھی ہے۔ تو کیا وہ اپنے خمس کا سہمِ سادات اپنے لیے رکھ سکتا ہے یا نہیں؟

سید اگر خود ضرورتمند ہے تو اپنے نکالے ہوئے خمس میں سے مالِ سادات خود کے لیے رکھنا جائز ہے۔ لیکن بہتر ہے کہ خود سے اپنا خمس نکال کر دوسرے کسی حقدار سید کو دے دیں۔