امام جعفر الصادق علیہ السلام کی طرف منسوب ایک روایت سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں امامؑ فرماتے ہیں؛ ”جس لڑکی پر صدقہ حرام ہو وہ ایسے شخص سے نکاح نہیں کر سکتی جس پر صدقہ حلال ہو۔“ کیا یہ روایت درست ہے؟ چونکہ صدقہ سادات پر حرام ہے اس لیے سید لڑکی کی غیر سید لڑکے کے ساتھ یا سید لڑکے کی غیر سید لڑکی کے ساتھ نکاح نہیں ہو سکتی، کیا ایسا ہے؟

یہ روایت درست نہیں ہے نہ ہمارے مولا کا یہ فرمان ہو سکتا ہے۔ کیوں کہ اب تک کسی بھی مرجع تقلید (مجتہد) نے سادات و غیر سادات خاندانوں میں شادی کی حرمت کا فتویٰ جاری نہیں کیا۔ بلکہ عملاً خود سادات خاندان سے تعلق رکھنے والے مجتہدین نے اپنی بیٹیوں کی غیر سادات خاندان میں نکاح کرا دی ہے۔