اگر کوئی سید نمازی نہیں ہیں، یا نشہ کرتے ہیں، ضرورت مند ہے، ان کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں تو کیا ہم سہم سادات سے ان کے بچوں کے لیے راشن کے سامان لے کر یا ان کے علاج معالجے میں تعاؤن کر سکتے ہیں؟ یا سہم سادات کی رقم کو ان بچوں کے حوالے کرسکتے ہیں؟

بے نمازی یا نشہ کرنے والے کسی سید کو خمس نہیں دینا چاہیے۔ ہاں اگر ان کے بچے بڑے یا ممیز ہیں اور سنبھال کر ضرورت کے حساب سے خرچ کر سکتے ہیں تو ان بچوں کو خمس کے پیسے دے سکتے ہیں۔ ہم اپنی طرف سے اس سہم سادات کے پیسوں سے کچھ خرید کے نہیں دے سکتے ہیں۔ ہمیں خریدنے کا حق نہیں ہے۔