کیا باپ اگر اپنی نمازیں جان بوجھ کر چھوڑے تو کیا بڑے بیٹے پر واجب نھیں ہیں وہ قضا نمازیں پڑھنا؟

والد کی قضا نماز بڑے بیٹے پر احتیاط واجب کی بنا پر اس صورت میں ہے کہ والد نے اسے عذر شرعی کی وجہ سے ترک کیا ہو جیسے بھول گیا ہو یا سویا رہ گیا ہو یا جو نماز یں پڑھیں تھیں مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے باطل رہی ہوں اور اس نے مسئلے کا علم حاصل کرنے میں کوتاہی نہ کی ہو (جاہل قاصر ہو)۔ لیکن اگر جان بوجھ کر نمازوں کو ترک کیا ہو یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے کہ جس کے سیکھنے میں کوتاہی کی ہو اس کی نماز باطل رہی ہو تو ان کی قضا بڑے بیٹے پر واجب نہیں ہے۔