یہ جو خمس کے پیسے ہیں اسے ہم کسی مدرسہ یا مسجد میں دے سکتے ہیں یا سادات کو ہی دینا ضروری ہے؟

خمس کی رقم کو دو برابر حصوں میں تقسیم کرے؛ ایک حصہ سادات کا حق ہے وہ ضرورتمند سادات کو ہی دینے ہیں۔ دوسرا حصہ اپنے مرجع تقلید کی اجازت سے جہاں خرچ کرنا چاہیں خرچ کر سکتے ہیں یعنی مرجع تقلید جہاں خرچ کرنے کی اجازت دے دیں وہاں خرچ کرے۔ مثلاً آپ کے پاس خمس کی مد میں پانچ ہزار روپے (5000/) روپے موجود ہے تو اس میں سے ڈھائی ہزار (2500/) روپے سادات کا حق ہے اسے کسی مستحق سید کو دے دیں اور دوسرا ڈھائی ہزار (2500/) روپے اپنے مرجع تقلید (جس مجتہد کی آپ تقلید کرتے ہیں اس کی) اجازت کے مطابق خرچ کریں۔