ہم ادھر ملائیشیا میں کام کر رہے ہیں۔ اگر ہم میں سے کوئی کسی دوسرے تیسرے بندے کو وہاں کوئی کام دلائے یا کسی کام پہ لگا دے تواس کا ہم اس نئے کام والے سے کمیشن لیتےہیں۔ مثلا پچاس، سو ڈالر بطور کمیشن رکھ لیتے ہیں۔ تو کیا یہ کمیشن لینا جائز ہے یا ناجائز؟

اگر حق زحمت سمیت دیگر اس کام دلانے کے سلسلے میں ہونے والے اخراجات کے طور پر مناسب مقدار کی رقم اپنے لیے رکھ لیتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہییں ہے۔ لیکن اگر مناسب مقدار سے زیادہ رقم (کمیشن) آپ ان سے لیتے ہیں تو یہ صحیح نہیں ہے۔