ایک خاتون افطاری بنا رہی تھی، ساتھ بی بی خدیجۃ سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے بی بی خدیجہؑ کا دسترخوان بچھا ہوا تھا اس مناسبت سے بھی کھانا پک رہے تھے۔ اس کا شوہر وہاں سو رہے تھے، جب وہ اٹھا تو دیکھا دسترخوان بچھا ہوا ہے، اور ان کا گھر بالکل ہر طرف سے بند تھا اس لیے بہت اندھیرا بھی چھایا ہوا لگا، تو انہوں نے سوچا کہ افطاری کا وقت ہو گیا ہے، انہوں نے اپنے گھر والوں کو بلایا اور روزہ کھول لیے۔ جب سب افطاری کر چکے پھر پتا چلا کہ ابھی افطاری کا وقت ہونے میں بہت وقت باقی ہے۔ اب ان کے روزوں کا کیا حکم ہے؟

چونکہ انہوں نے روزہ توڑا ہے اس لیے اس دن کا روزہ تو باطل ہو گیا۔ اگر انہوں نے افطاری کا وقت جاننے کے لیے جستجو کی ہو پھر انہوں نے اس یقین کے ساتھ کہ افطاری کا وقت ہو گیا ہے روزہ کھول لیا بعد میں علم ہوا کہ افطاری کا وقت نہیں ہوا تو صرف اس روزے کی قضا واجب ہوگی۔ اور اگر انہوں نے جستجو نہیں کی، آگے پیچھے سے معلومات نہیں لی بس انہیں جو لگا اس پر عمل کر کے کھا لیا ہو تو قضا کے ساتھ اس روزے کا کفارہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔