اگر دورانِ روزہ غبار کثیف حلق تک پہنچے تو روزہ باطل ہے، اس کے ضمن میں ایک مسئلہ ہے؛ ایک بندہ جو مزدوری کرتا ہے اور وہ کام ہی ایسی جگہ پر کرتا ہے جہاں غبارِ کثیف ہوتا ہے، اور گرمی کے موسم کی وجہ سے پورا دن منہ کو کسی کپڑے یا ماسک سے کوَر کر کے رکھنا بہت مشکل ہے یا اس بندے کو سانس کی بیماری ہے اور ماسک پہنے گا تو وہ ٹھیک سے سانس بھی نہیں لے سکے گا، اس طرح وہ مزدوری کرنے سے رہ جائے گا، اور حالات کے پیش نظر اسے مزدوری کرنا بھی ہے تو ایسی صورت میں گرد و غبار کے درمیاں کام کرتے ہوئے ظاہر سی بات ہے کہ کام کے دوران حلق تک گرد پہنچ جاتا ہے، اس کے روزوں کا کیا حکم ہے؟
ایسے شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ جتنا خود سے ہو سکے غبار اور گرد کا حلق تک پہنچنے سے بچانے کی کوشش کرے۔ اس کی اتنی کوششوں کے باوجود بھی اگر وہ نہ بچا سکے تو یہ اس کے لیے تکلیف مالایطاق ہوگا۔ لہٰذا اس کے روزے درست ہیں۔