کسی نے اپنا زیور امانتاً کسی سید فیملی کے پاس رکھے۔ وہ کسی نے چور کر لیے۔ اب مالک، زیور کی قیمت مانگ رہا ہے۔ امانت دار کے پاس وسائل اتنی نہیں کہ وہ اس کے زیورات کی قیمت ادا کر سکے تو کیا خمس و زکات سے یہ رقم ادا کی جا سکتی ہے؟ جبکہ دونوں فریق سید ہیں۔

چونکہ امانت کے طور پر اس کے پاس رکھا ہے تو اس سے یہ کہہ کر کہ تم نے گما دیا ہے لہٰذا میرے مال کی قیمت ادا کرو، قیمت کا مطالبہ کرنا اصلا جائز ہی نہیں۔ مالک مال کو امانت دار سے گم شدہ اپنے مال کی قیمت کا مطالبہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ (مالکِ مال) اسے (امانتدارکو) مجبور کرے، جائز ، نا جائز نہ دیکھنے والا ہو، تو اس امانتدار کو خمس زکوٰۃ سے مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ اس مالک کو اس کی گم شدہ زیورات کی قیمت ادا کر سکے۔