طلاق دینے کا صحیح طریقا کیا ہے؟ عادل گواہوں کی موجدگی کے علاوہ عربی صیغے کے لیے مرد اور عورت دونوں کا مولانا کے پاس ہونا ضروری ہے یا صرف مرد کا؟

طلاق صحیح ہونے کے لیے: عادل گواہوں کا موجود ہونا، شوہر کو طلاق دینے پر مجبور نہ کیا گیا ہو بلکہ وہ اپنی مرضی سے طلاق دے، خاتون ایام عادت میں نہ ہو اور بالکل پاک ہو مندرجہ بالا شرائط موجود ہوں تو طلاق درست ہے۔ اور طلاق کا صیغہ جاری کرنے کے لیے طلاق جاری کرنے والا اگر خود شوہر ہے تو وہ خود گواہوں کی موجودگی میں طلاق کا صیغہ جاری کرے۔ عورت کا اس موقع پر موجود ہونا ضروری نہیں ہے۔ اور اگر کوئی مولانا طلاق دینے کے لیے شوہر کی جانب سے وکیل ہو تو اس مولانا (وکیل) کا گواہوں کی موجودگی میں اپنے مؤکِل کی جانب سے صیغہ طلاق جاری کرنا کافی ہے۔ اس صورت میں میاں بیوی دونوں میں سے کوئی بھی موجود نہ ہو تو بھی طلاق ہو جاتا ہے۔ بعد میں انہیں اطلاع دی جائے تو کافی ہے۔