بیماری کی حالت میں چھوڑے گئے ایک روزے کا کفارہ کیا ہے؟

کوئی شخص واقعاً بیمار ہو جاتا ہے اور روزہ برداشت نہ کر سکنے کی وجہ سے ماہ مبارک رمضان کے روزے چھوٹ جائے تو اس کفارہ نہیں بلکہ اسے ماہ مبارک رمضان کے بعد اگلے سال روزے سے پہلے اس روزہ کی قضا بجا لائے۔ لیکن اگر پورا رمضان المبارک کا مہینہ وہ بیمار رہے اور روزہ نہ رکھ سکے تو اس صورت میں اس کا فدیہ روزانہ کے حساب سے ساڑھے تین پاؤ گندم یا آٹا یا چاول وغیرہ یا اس کی قیمت حقدار کو یہ بتا کر دے دیں کہ یہ روزے کا فدیہ ہے۔ لیکن اگر روزہ نہ رکھنا کسی بیماری کی وجہ سے نہیں بلکہ جان بوجھ کر اس نے روزہ نہ رکھا ہو تو اس کا کفار ہوتا ہے۔ اور وہ ہے قضا کے علاوہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا یا دو ماہ مسلسل روزہ رکھنا۔