قسطوں پر دکان سے بائیک (موٹر سائیکل) یا کوئی بھی ضرورت کی چیز لینا جائز ہے یا سودم یں شمار ہوگا؟ آیۃ اللہ رہبر معظم کے فتویٰ کے مطابق جواب دیجیے گا۔

قسطوں پر سامان خریدنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور نقد و ادھار کے حساب سے قیمت میں اتار چڑھاؤ ہو تو وہ سود شمار نہیں ہوتا۔ لیکن قسطوں پر سامان خریدنا صحیح ہونے کے لیے شرط ہے کہ وہ سامان آپ کے نام کر لے۔ اگر ایسا نہ ہو بلکہ دکان والا وہ سامان اپنے نام پہ رکھے اور آپ سے پیسے لیتے رہے تو ایسا معاملہ صحیح نہیں ہے۔