رمضان المبارک کے روزے حمل کی وجہ سے نہ رکھی ہوں۔ اور پھر سال میں رکھنے کا جب ارادہ کیا تو حمل ساقط ہو گیا۔ تو اب روزہ کا کیا حکم ؟ اور جب نہیں رکھے تھے فدیہ بھی واجب ہوگیا تھا۔؟

ماہ رمضان المبارک میں حاملہ ہونے کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکی ہو، اور رمضان المبارک کے بعد کسی مہینے میں بچہ سقط ہو جائے۔ اس کے بعد سے لے کر آنے والے رمضان کے روزوں تک اگر وہ روزہ رکھ سکتی ہو لیکن روزہ نہ رکھے تو اس پر فدیہ بھی اس پر واجب ہے اور روزے کی قضا بھی اس پر ہے۔ اور اگر اسی حمل کی وجہ سے کمزوری وغیرہ ہو اس وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکے تو ان روزوں کی قضا اس پر واجب نہیں ہے، صرف فدیہ واجب ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ساڑھے تین پاؤ گندم، آٹا وغیرہ دینا ہوگا۔