ایک مسئلہ ہے آغا صاحب، (کسی پر کئی غسل واجب ہوں وہ ان سب کی نیت کر کے ایک غسل کر سکتا ہے اور ظاہر یہ ہے کہ اگر ان میں سے کسی ایک مخصوص غسل کا قصدکرے تو باقی غسلوں کے لیے بھی کافی ہے۔) اس مسئلہ کا آخری حصہ سمجھ میں نہیں آیا۔ وضاحت کر دیجیے گا۔ شکریہ

اگر انسان پر کئی غسل واجب ہیں تو اگر چاہیں تو ہر غسل کی نیت کر کے ایک غسل انجام دے یا کسی ایک خاص غسل کی نیت کر کے غسل کرے تو باقی سب غسلوں کے لیے کافی ہوگا۔ مثلاً غسل جنابت، غسلِ حیض، غسلِ مسِ میت تینوں ایک انسان پر واجب ہے تو وہ (بھول کر یا جان بوجھ کر) صرف غسل جنابت کی نیت کر کے غسل انجام دے تو یہ کافی ہے، غسلِ حیض اور مسِ میت کے لیے الگ سے غسل کرنا نہیں پڑے گا۔ یا وہ سب کی نیت کر کے ایک غسل انجام دے تو بھی کافی ہے۔