میرے چچا کے بیٹے اور بیٹی کی شادی کی تقریب ہے۔ وہ بھی پچیس (25) رجب کو امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کے روز۔ میرے چچا یعنی میرے والد کے دوست ہیں. نہ وہ شیعہ ہے اور نہ سادات۔ لیکن ہم نے اپنی پوری زندگی چچا کے ساتھ گزاری ہے اور ہمارے چچا نے زندگی کے ہر معاملے میں ہماری مدد کی۔ ہم نہیں جانتے کہ اب کیا کرنا ہے! ہمارے چچا اور ان کے گھر والے ہمارا انتظار کر رہے ہیں اور آنے کا اصرار بھی کر رہے ہیں، لیکن امام کی شہادت ہمیں شادی میں شرکت کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ تو کیا ہم اس شادی میں شرکت کر سکتے ہیں جیسا کہ امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کی تاریخ کو ہو رہا ہے؟ کیا ہم سادگی سے شرکت کر سکتے ہیں یا نکاح میں شرکت کی قطعاً اجازت نہیں ہے؟ براہ کرم آپ کی مہربان رہنمائی کا انتظار رہے گا۔

وہ اگر آپ کے رشتہ داروں میں سے ہے تو صلہ رحمی اچھا عمل ہے۔ ایسی صورت حال ہے تو انہیں وجہ بتا کر شرکت سے معذرت کر لیں۔ اگر وہ ممکن نہیں تو سادگی کے ساتھ شرکت کر کے واپس آ جائیں۔ اور وہاں پر منعقد ہونے والے خوشی کے دیگر پروگراموں میں شرکت نہ کریں تو بہتر ہے۔ اور ان کو یہی وجہ بتائیں کہ آج چونکہ ہمارے مولا کی شہادت کا موقع ہے اس لیے ہم ایسے خوشی کے پروگرام میں نہیں بیٹھ سکتے۔