ہماری کچھ زمین کسی ٹھیکیدار کو ٹھیکے پر دی ہوئی ہے۔ اور ماہانہ اس کے بدلے/کرایہ ہمیں کچھ رقم ملتی ہے۔ تو ہمیں کرایہ کی مد میں ملنے والی رقم پرایک لاکھ کے حساب سے زکوٰۃ کتنی نکالنی ہوگی؟

اس صورت میں آپ پر کوئی زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔ بلکہ ان لوگوں پر زکوٰۃ واجب ہے جو آپ کی زمین کو استعمال کر رہے ہیں۔ یعنی کھیتی باڑی وغیرہ میں جو استعمال کر رہے ہیں ان لوگوں پر زکوٰۃ واجب ہے۔ لیکن ہاں اگر آپ اس زمین کے کرایہ میں ملنے والی رقم کو صدقہ میں دینا چاہتے ہیں تو مستحب صدقہ ہوگا، وہ آپ کسی بھی کارِ نیک میں خرچ کر سکتے ہیں۔ جیسے مسجد میں، مسجد کی تعمیر میں، مدرسہ میں، مدرسہ کی تعمیر میں وغیرہ