آیا نماز کےلئے جرابوں کا پاک ہونا ضروری ہے اکثر شک ہوتا ہے کہ واش روم میں چھیٹیں پڑ جاتی ہے؟

اگر جراب اتنا بڑا ہو کہ شرمگاہ چھپانے کے لیے کافی ہو اور وہ نجس ہو جائے تو اس کے ساتھ نماز درست نہیں۔ اور اگر چھوٹا ہو۔ شرمگاہ چھپانے کے لیے کافی نہ ہو تو اسے پہن کر نماز پڑھی جا سکتی ہے۔ نماز درست ہے۔ اس بارے میں آیۃ اللہ سیستانی (مد ظلہ) کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں: ”اگر نماز گزار کے چھوٹے لباس جیسے عرقچین (گول ٹوپی)، موزہ، ایسی ٹوپی جس سے شرم گاہ کو چھپایا نہ جا سکتا ہو نجس ہوں تو اس کے ساتھ نماز صحیح ہے، مگر یہ کہ نجس مردار یا نجس العین حیوان سے بنا ہو جیسے کتا یا سوّر تو اس صورت میں احتیاط واجب کی بنا پر اس کے ساتھ نماز باطل ہے۔ پس اگر انسان نجس انگوٹھی کے ساتھ جو اس کے ہاتھ میں ہے یا نجس سونے سے بنے ہوئے زیورات کے ساتھ نماز پڑھے تو اس کی نماز صحیح ہے۔”