مجھ پر کچھ قرض ہے اور کچھ رقم بطور بچت رکھی ہوئی ہے ضرورت کے وقت کے لیے۔ کیا میری اس رقم پر خمس ہے؟ اگر ہے تو کیا میں یہ خمس کی رقم اپنے بھائی کو دے سکتی ہوں جو غیر سید ہے مگر اس کی بیوی سیدانی ہے۔

آپ نے قرضہ کاروبار کے لئے لیا ہے تو آپ کے اس بچت پر خمس واجب ہے اور اگر آپ نے اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے قرضہ لیا ہے تو قرضہ کے مقدار بچت پر خمس واجب نہیں اس سے جتنے زیادہ ھو اس پر خمس واجب ہے۔ سھم سادات کسی حق دار سید کو دے سکتے ہیں۔ لہٰذا اگر آپ کے بھائی کی بیوی سیدانی ہے اور حقدار ہے تو اسے خمس کی رقم دی جا سکتی ہے۔ اور سھم امام جس کو دینا ہے اپنے مرجع تقلید کی اجازت سے دے دیں۔