آغا صاحب، میری بہن نے مجھے خمس کے پیسے دیے تھے، (کیونکہ گھر میں خمس کی رقم سب مجھے دیتے ہیں اور پھر میں ابو کو دیتی ہوں وہ مسجد کے متولی کو دے آتے ہیں۔) کچھ دن بعد بہن نے کہا کہ مجھے کچھ رقم ضرورت ہے تو وہی خمس والی رقم اسے دے دی۔ اب اس کا دعویٰ ہے کہ وہ دے گئی تھی جب کہ اس نے نہیں دیے۔ خمس بھی اس نے دیا تھا اور لے بھی وہ خود گئی ہے۔ اس فارمولے پہ عمل کروں یا پھر مجھے ادا کرنی ہوگی؟
ابھی آپ ان سے خمس کے پیسے وصول کر کے پھر اپنے مرجع تقلید یا ان کے وکلاء میں سے کسی کے حولہ کریں۔