سوال ایک خاتوں ہے جس کی دو دن پہلے طلاق ہوئی ہے لیکن مولانہ نے کہا کہ آپ اس سے کہا کہ آپ ان کاغذات پر دسخط کرے اور طلاق کا صیغہ میں نے پڑھا ہے توکیا یہ صحیح ہے کیا طلاق کا صیغہ مرد اور عورت کو سامنے بیٹھا کرے پڑھنا ضروری نہیں ہے اس کی وضاحت کرے ؟

جواب طلاق کا صیغہ جاری کرتے وقت میاں اور بیوی یا ان کے رشتہ داروں کا ساتھ ہونا کوئی ضروری نہیں ہے اگر اس نے شوہر کی اجازت سے یعنی شوہر نے اس مولوی کو کہا ہوکہ آپ میری طرف سے طلاق کا صیغہ جاری کرے تواگرمولوی دو عادل گواہ کے سامنے طلاق کا صیغہ جاری کیا ہے توکافی ہے اور وہ مولوی قابل اعتماد بھی ہو تو یہی کافی ہے دوبارہ صیغہ جاری کرنےکی ضرورت نہیں ہوتی ہے ۔