سوال اس روایت کے وضاحت فرمائیں رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب دلہن کو شوہر کے گھر لایا جائے تو شوہر کا فرض ہے کہ وہ دلہن کی جوتیاں اتارے اس کے پاوں دھوئے اور اس پانی کو دروازے اور جہاں تک ممکن ہو گھر میں چھڑک دے کہ اس گھر سے ستر ہزار قسم کے فقرختم ہوجاتے ہیں اور ستر ہزار قسم کی برکتیں گھر کی طرف بڑھتی ہیں رحمت کے ہزار فرشتے دلہن کے سر پر پرواز کرنے لگتے ہیں اور انکی برکت گھر کے گوشے گوشے تک پہنچ جاتی ہے۔جب تک دلہن اس گھر میں رہے گی جنون،جزام،اور برص سے محفوظ رہے گی۔اس روایت کے بارے بیان فرمائیں کہ کیا روایت ٹھیک ہے وضاحت فرمائیں
جواب جی اخلاقیات کی روایت ہے اس لئے اس پر عمل کرنے سے وہی اجر مل جاتا ہے