سوال میرا سوال یہ ہے کہ میراماں باب کی وفات ہوئی ہے ان کے جو روزے جو انہوں نے بیماری کی وجہ سے یا عمدا نہیں رکھے ہیں ان کی قضا کیا اولاد پر واجب ہے کہ وہ خود رہے یا کسی کو اجرت دے کر رکھے ؟

جواب جو ورزے بیماری کی وجہ سے نہیں رکھے ہیں اس کی قضا واجب نہیں ہے وہ بیماری جس کے بعداس کو اپنے روزوں کے قضاکرنے کا موقع نہ ملے بلکہ اس بیماری کی حالت میں مرجائے تو ان کی قضا واجب نہیں ہے لیکن اگر رمضان میں بیمار ہوکر روزوں کی قضا ہوجائے اور بعد میں ٹھیک ہوجائے اور روزہ رکھا ممکن تھا پھر بھی وہ نہ رکھےاور وہ مرجائے تو ان کی قضا اولاد پر واجب ہے وہ خود رہے یا کسی کو رکھوائے اور وہ روزے جو اس نے عمدا ترک کیا اور نہیں رہا ہو ان کے قضا بھی واجب ہے کہ وہ اولاد رہے یا کسی کو رکھوائے ۔