سوال میرا سوال یہ ہے کہ میں یہ پڑھ رہا تھا کہ خیر اللہ کی طرف سے ہے او رشر ہم انسان اورشریر لوگ خود پید اکرتاہے یعنی خیر اللہ کی طرف سے ہے ا ور شر انسا ن کی طرف سے تو ایک ناصبی مولوی ہم پر یہ الزام لگارہا تھا کہ شیعہ دو خدا کو مانتا ہے ایک خد ا جو خیر کو پید اکر تا ہے او ردوسرا انسا ں جو شرکو پید اکر تا ہے اور اس کے ساتھ یہ بھی بتا دے کہ یہ شر کاخالق کون ہے خدا یا انسا ن ؟

جواب پہلی بات یہ ہےکہ اس نے جو الزام لگا یا ہے وہ اس نے اپنے ایک عقیدہ کو چھپانے لےلیے کہا ہے کہ ان کا عقیدہ ہے کہ تمام کام اللہ کی طرف سے ہے یعنی اپ کسی کو قتل کرتے ہیں تو یہ اپ کی طرف سے نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے ہیں اور دوسری بات یہ ہے کہ جو ہم شر سمجھتے ہے وہ حقیقت میں شر نہیں ہے بلکہ ہم ان کو ان کے خاص جگہ یا مقام پر نہ رکھنے کی وجہ سے شر کہاجاتا ہے جسیے کہ چھری خود ایک شر نہیں ہے لیکن ہم اس کو کسی بچے کو دے تو یہ کسی کو مارے گا یا زخمی کرے گا تو یہ جو بے احتیاطی والا کام جو ہم کرتے ہیں یہ شر ہے جو ہم کرتے ہیں اللہ نے تو خیر کو ہی خلق کیا ہے ۔