سوال ااگر سیونگ کے پیسے کیس کو قرض دیا ہو اور خمس کی تاریخ ایا ہو اور وہ قرض واپس نہ کرے تو کیا حکم ہے خمس کے لیے ؟اور میرے پاس ریال ہے اور مجھے معلوم نہیں ہے کہ میں کس کو کتنا پیسہ دیا ہے تو کیا ان کو پیسہ میں حساب کر کے کتنا ہو تا ہے اس کے حساب سے خمس دیناہے یا ریال کے حساب سے ہی دوں ؟

جواب خمس پیسہ کی مالک پر ہے اگر اپ نے کسی سے قرضہ لیا ہے تو اپ پر واجب نہیں ہے لیکن اپ نے کسی کو قرضہ دیا ہے تو اگروہ خمس کی تاریخ تک ادا نہ کرے تو اگر اپ کے پاس اس کے علاوہ پیسہ موجود ہو تو اس سے اپ اس قرضہ میں دیا ہوا مال کی خمس ادا کرے او رجب وہ قرضہ واپس کرے تو تمام مال اپ کا ہوگا لیکن اپ کے پاس پیسہ نہ ہو تو اس صورت میں اپ انتظار کرے کہ جب وہ قرضہ ادا کرے اپ اس سے خمس نکالے یا وہ زیادہ دریر کرتا ہے تو اپ قسطوں میں خمس کو ادا کرے اور ریال اور پیسہ میں اپ جس کرنسی کے حساب سے بھی دے کافی ہے لیکن اپ جس ملک میں ہے اس ملک کے حساب سے دینے میں اپ کو اسانی ہوگی