سوال میرا سوال یہ ہے کہ میں عمرہ پرجارہا ہو ں عمرہ مفردہ کےلیے تو میں احرام کہاں سے باندوں عموما لوگ ملتاں ایرپورٹ سے احرام پہنتے ہے اور ، میرا دوسر ا سوا یہ ہےکہ میں نماز میں جماعت کے ساتھ کیسے اداکروں کیا فرداکی نیت کرکے ا ن کے ساتھ اٹھتے اور بیٹھے رہوں یا جماعت کی نیت ہی کروں میں آقا سیستانی کا مقلد ہوں اور میرا تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا میں تقصیر کے بعد احرام اتار کے اور غسل کرکے طواف نسا کےلیے جاسکتا ہو ں ؟اور کیا واجب اعمال کے علاوہ کوئی واجب دعا تو نہیں اس میں ؟اور میری جمعہ کا کیا حکم ہے ؟

جواب اگر آپ سیستا نی کو مقلد ہے تو آپ نماز میں فرادا کی نیت کرے اور ان کے ساتھ اٹھنا اور بیٹھنا کرے تا کہ آپ بدنام بھی نہ ہو اور نما ز بھی صحیح ہو اور دعاصرف یہی نیت کی وقت تلبیہ پڑھنا ہے اس کے علاوہ طواف اور طواف نسا کی دو رکعت نماز ہے جس میں نماز کے اذکار انکوپڑھے باقی کوئی واجب دعا نہیں ہے اور جمعہ سفرمیں واجب نہیں ہے اور نہ پڑھے ۔