سوال میرا سوال ہے کہ ایک بیوہ ہے جو کہ بارہ سال سے بیوہ ہے اور وہ اپنے بیٹھوں کے گھرمیں رہتے ہے اور اسکے لئے کافی مشکلات بھی ہے کیونکہ وہ کھبی ایک لڑکا نکالتا ہے تو دوسرے کی گھر جاتا ہے اور کبھی وہ گھرسے خارج کرتا ہے تو تیسرے کی گھرمیں جاتا ہے ان مشلات کی وجہ سے اس نے اپنی ماں اوربہن سے مشورہ کرکے کسی سے نکاح کیا ہے جب یہ بات لڑکوں کو پتہ چلا تو وہ اس پر ناراض ہوکر ان کو گھر سے نکال دیا ابھی وہ اپنے شوہر کے ساتھ امریکہ میں ہیں لیکن وہ اپنے اولاد سے جدا ہونا نہیں چاہتی ہے جس کی وجہ سے وہ اس شوہر سے طلاق لینا چاہتی ہے تو کیا اس کا یہ کام غلط ہے یا صحیح ہے شرعی طور پر ؟
جواب نکاح چاہئے دائمی ہو یا متعہ شیرعت کا حکم بھی ہے اور انسان کی ضرورت بھی ہے اور لڑکوں کویہ حق نہیں ہے کی وہ ماں نکاح کرنے سے روکے بلکہ یہ حرام ہے اور ماں کوگھرسے نکالنا بھی حرام ہے اور باقی خود عورت کی مرضی ہے کہ وہ طلاق لئے یاساتھ رہے