سواال میرا نکاح ایک ظاہری طور پر شیعہ مرد سے ہوا تھا مگر شادی کے بعد شوہر نے واضح طور پر اعلان کیا کہ وہ نوسیری ہے ( مولا علی علیہ السلام کو خدا ماننے والا) اور بابا سدا حسین کی بدعتوں اور مشرک دین دشمن ٹولے کا رکن بھی ہے اور ہر سال ماہ محرم میں لاہور جا کر تمام بدعات و خرافات میں شریک ہوتا ہےگزشتہ 4 سالوں سے اپنے اور بچوں کے تمام تر اخراجات میں نے خود نوکری کر کے پورے کیے اور باپ نے نہ تو بچوں کا خرچہ دیا اور نہ ہی میرا نان نفقہ ادا کیا اسی صورتحال کے دوران میں نے آقائہ سید علی سیستانی صاحب سے جنوری 2022 میں سوال کیا تھا کہ ان حالات میں میرے لیے کیا حکم ہے؟ سید علی سیستانی صاحب کے جواب میں نکاح باطل کا فتوہ ذریعہ ای میل موصول ہوا تھا اب میری والدہ اور بہن مجھ پر شدید ترین دباؤ ڈال رہے ہیں کہ میں اپنے سابقہ شوہر سے صلح کرلوں میرا شوہر نوسیری ٹولہ چھوڑنے کو بھی تیار نہیں ہے اس حوالے سے میرا حکم کیا ہے ؟

جواب اگر اپ کا شوہر حضرت علیؑ کو خدا سمجتھے ہے تو وہ کافر ہے ا سکے ساتھ نکاح کرنا حرام ہے اپ کی ماں بہن بلکہ پوری دنیا بہی دباو ڈالے تو بہی نکاح صحیح نہیں ہے ۔