سوشل میڈیا پر رسالتمآب سے منسوب ایک روایت دیکھنے کو ملی ہے جس میں ہے کہ نومولود کے کانوں کو چھیدوانا چاہیے۔ کیا شریعت میں کانوں کو چھیدنا، سوراخ کرنا اور بالیاں وغیرہ لگانا جائز ہے یا نہیں؟ وضاحت کیجیے گا۔

یہ اگر خواتین سے مشابہت کے زمرے میں آجائے تو یہ جائز نہیں ہے۔ کیونکہ ان چیزوں میں اور لباس وغیرہ میں خواتین کا مردوں جیسا اور مردوں کا خواتین کے جیسا استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔ اور اسے فقہی اصطلاح میں ”تشبّہ“ کہا جاتا ہے، جو کہ صحیح نہیں ہے۔ لیکن اگر ایسا نہیں ہے یعنی تشبّہ نہ کہا جائے، تو اس سے ہٹ کے اس کی حرمت کے حوالے سے کوئی فتویٰ نہیں ہے لہٰذا ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔