اگر دوسری رکعت میں تشہد پڑھے بغیر کھڑے ہوتے ہوئے بحوللہ پڑھنے کے دوران یاد آئے اوراسی وقت تشہد مکمل کرے اور نماز کے آخر میں سجدہ سہو پڑھے ۔تو کیا نماز صحیح ہے ؟

اگر قیام میں پہنچ گیا ہو، یعنی مکمل کھڑے ہوگئے ہوں پھر اسے یاد آئے کہ اس نے تشہد نہیں پڑھا، تو اسے چاہیے کہ دوبارہ بیٹھ جائے اور تشہد پڑھ کر کھڑے ہو جائے اور نماز کا تسلسل آگے بڑھائے۔ جب نماز مکمل پڑھ چکے تو قیامِ بے جا کی نیت سے سجدہ سہو بجا لائے۔ لیکن اگر قیام میں پہنچنے سے پہلے یعنی ابھی مکمل کھڑے نہیں ہوئے ہوں کھڑے ہونے کے دوران اسے یاد آئے کہ اس نے تشہد نہیں پڑھا تو اسے چاہیے کہ وہ ٹھیک سے بیٹھ جائے اور تشہد پڑھ کر کھڑے ہو جائے اور نماز مکمل کرے۔ اس صورت میں اس پر کوئی سجدہ سہو فرض نہیں ہے۔ اس کی نماز درست ہے۔