اگر کوئی مرد جس کی عمر 60 سال ہو گئی ہو اس نے کاغذات میں اپنی عمر 10 سال کم لکھوائی ہو، تاکہ وہ گورنمنٹ ملازمت کر سکے۔ اس کی تنخواہ کیا حلال ہوگی؟

جہاں تک اس میں جو جھوٹ شامل ہے کہ اصل عُمر چھپا کر کچھ اور لکھوانا اس کی کیفیت اور حکمت الگ ہے۔ لیکن ملازمت کے لیے عُمر کم کرنے کے بعد اگر بقیہ دس سال وہ متعلقہ کام کر سکے اور ذمہ داری ادا کر سکتا ہے تو اس طرح کاغذات میں عُمر کم کروا کے مزید ملازمت کرنے اور اس طرح تنخواہ کے حصول میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور اگر عُمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے کام اور ذمہ داری ٹھیک سے ادا نہیں کر سکتا ہو پھر بھی عُمر کم کروا کے مزید کئی سال تنخواہ لیتے رہینا مقصود ہو تو اس میں اشکال ہے۔