محترم، میں اپنی تنخواہ سے ہر ماہ کچھ رقم اپنے گھر کے افراد کے صدقے کے لیے مخصوص کرنا چاہتا ہوں، تو (پہلا سوال:) صدقے والی رقم کچھ غریبوں میں تقسیم کروں یا کسی ایک غریب کو دینا ہے؟ (دوسرا سوال:) اور کیا مجھے گھر کے سارے افراد کے صدقے اکٹھے دینے ہوں گے یا ایک ایک فرد کا الگ الگ دینا ہوگاَ؟ (تیسرا سوال:) اور میرا ایک بھائی ملازمت سے ریٹائرڈ ہے، غریب ہے، کیا صدقے کی رقم سے میں اپنے بھائی کی مدد کر سکتا ہوں یا بھائی کو مدد کی نیت سے الگ پیسے دینے ہونگے؟

اللہ تعالیٰ-ج آپ کے اس نیک عمل کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے (آمین) اگر صدقے کی رقم کم مقدار میں ہو تو کسی ایک یا دو ضرورتمندوں کو دینا چاہیے تاکہ ان کی ضرورت پوری ہو جائے۔ اور اگر صدقہ کی رقم زیادہ ہو جو زیادہ تعداد میں ضرورتمندوں کی ضرورت پوری کر سکتی ہو تو یہ بہت سے فقراء اور غریبوں میں تقسیم کرنا بہتر ہے بجائے اس کے کہ ساری رقم کسی ایک کو دے دیں۔ اور بھائی کو دینا نہ صرف جائز ہے بلکہ بہتر ہے۔ کیونکہ صدقہ وغیرہ میں رشتے دار غرباء کو دینا زیادہ بہتر ہے۔