ایک آدمی دبئی میں فوت ہو گیا ہے اور میت کو پیٹی میں بند کر کے تقریباً آٹھ دنوں تک برف خانے میں رکھا گیا ہے اب انہوں نے میت پاکستان میں بھیج دی ہے۔ اور ان کی جانب سے ہدایت بھی ہے کہ اسے (میت کو) پاکستان میں پہنچنے کے بعد نہ کھولا جائے، کیونکہ میت اس قابل نہیں ہے کہ اسے پاکستان میں کھولا جائے اور ہاتھ لگایا جائے۔ تو کیا حکم ہے؟ کیا پاکستان میں لا کر غسل دیے بغیر دفن کرنا چاہیے یا فقہ جعفریہ کے مطابق غسل دینے کے لیے نکالنا ضروری ہے؟

اگر ایک دفعہ غسل دیا گیا ہو یعنی ایک غسل بیری کے پتے ملے ہوئے پانی سے، دوسرا کافور ملا ہوا پانی سے اور تیسرا خالص پانی سے غسل دیا گیا ہو۔ یا غسل نہ دینا ممکن نہ ہونے کی صورت میں تیمم۔ چاہے کسی بھی مسلمان نے دیا ہو، تو یہاں اسے تکراراً دوبارہ غسل دینا ضروری نہیں ہے۔ جب غسل دینا ضروری نہیں ہے تو اسے یہاں لا کر کھولنا بھی جائز نہیں ہے۔ لیکن اگر وہاں مذکورہ تینوں غسل نہ دیا گیا ہو یا تیمم نہ کرایا ہو تو جب دفن سے پہلے اسے غسل یا تیمم دیا جانا چاہیے۔ اس کے بغیر دفن کرنا درست نہیں ہے۔ اس لیے جب میت یہاں پاکستان پہنچ جائے تو یہاں اسے غسل دینے یا تیمم کے لیے پیٹی یا میت بکس کھول کر نکالنا ضروری ہے۔ پھر غسل یا تیمم کے بعد اسے دفن کرے۔