حیض کا خون رک گیا ھو اور غسل کسی وجہ سے نہ کر سکیں اور فجر کے بعد غسل کر لیں اور کھایا پیا نہ ھو اور روزے کی نیت رات سے ھو تو کیا غسل حیض بعد میں کر لے توکیا وہ روزہ ٹھیک ھوگا؟

اگر جان بوجھ کر غسل کرنے میں کوتاہی کی اور تاخیرہو گئی ہو تو روزہ اصلاً درست نہیں ہے۔ لیکن اگر کسی عذر کی وجہ سے غسل نہیں کر سکا ہو اور اذانِ فجر سے پہلے بدن کو ظاہری نجاسات سے پاک کر کے غسل کے بدلے میں تیمم کیا ہو تو اس دن کا روزہ درست ہے۔ اور اسے چاہیے کہ دن کے وقت میں غسل بجا لائے۔ اور اگر تیمم نہیں کیا ہو تو چونکہ آغازِ صبح بغیر غسل کے ہوا ہے اس لئے اس دن کا روزہ صحیح نہیں ہے۔