کوئی شخص اپنے مختلف امور کے سلسلے میں منت مانی ہو مختلف عناوین کے ساتھ، اب وہ کچھ منتوں کے بارے میں بھول گیا ہے یا ابھی اس کی استطاعت نہیں ہے کہ وہ ان منتوں کو پوری کرے۔ الغرض وہ ان منتوں کو پوری کرنے پر قادرنہ ہو تو شریعت اس سلسلے میں کیا کہتی ہے؟

بھول جانے کی صورت میں کہ اس پر کوئی منت واجب الادا ہے یا نہیں معلوم نہ ہو تو وہ بری الذمہ ہے اور جب یاد آ جائے تب اسی حساب سے اس پر ادا کرنا فرض ہوگا۔ اس پر کفارہ نہیں ہے۔ اور اگر ادا کرنے سے وہ قاصر ہو، بالفعل وہ استطاعت نہ رکھنے کی وجہ سے اس کی منتیں پوری نہیں کر سکتا تو وہ انتظار کرے تاکہ جب بھی وہ پوری کرنے کے قابل ہو جائے، ادا کر سکے۔ اس پر بھی کفارہ نہیں ہے۔ اور جو منت پوری کرسکتے ہوئے پوری نہ کرے تو اس پر کفارہ واجب ہے۔ جو مجبور ہو اور منتیں پوری نہیں کر سکتا ہو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے۔ جب بھی اس کے پاس منت پوری کرنے کی صلاحیت آ جائے تب وہ پوری کرے۔