میرا بھائی فوت ہوچکا ہے، اس کی عُمْر 18 سال تھی۔ جب سے وہ اپنی سمجھ کا ہوا تھا اس کے بعد وہ نماز بہت پڑھتا تھا۔ لیکن معلوم نہیں کہ اس سے کوئی نماز قضا ہوئی ہے یا نہیں۔ اور ہوئی ہے تو کتنی قضا نمازیں واجب الادا ہیں یہ بھی نہیں معلوم۔ تو اس کی کتنی نمازوں کی قضا پڑھنی/پڑھوانی ہوگی؟

خداوند عالم (ج) ان کے گناہانِ صغائر و کبائر کو معاف فرمائیں اور ان کو جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرمائیں۔ یہ بہت بڑی مصیبت ہے۔ اس مصیبت پر ہم آپ کو صبر کی تلقین کے ساتھ تعزیت پیش کرتے ہیں۔ خدا وند متعال(ج) آپکو صبرِ جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے۔ (آمین) ان کے نمازوں کی قضا بجا لانا بھائی یا بہن پر واجب نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ ایسا کر رہےہیں تو یہ اچھی بات ہے۔ الله تعالیٰ(ج) آپ کو جزا عطا فرمائے گا۔ اگر آپ کو معلوم ہو کہ ان کے ذمے کوئی قضانماز نہیں ہے تو اس کی قضا نماز پڑھنے/پڑھوانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اور اگر علم ہو کہ اس کے ذمے قضا نمازیں ہیں تو جتنی نمازوں کی قضا کا علم ہو وہ پڑھیں/پڑھوائیں۔ اور اگر علم نہیں ہے کہ اس کے ذمے کتنی نمازیں واجب الادا ہیں تو جتنی نمازیں پڑھنے کے بعد آپ کو یقین ہو کہ اس سے زیادہ اس کی نماز قضا نہیں ہوگی۔ کیونکہ وہ اپنی زندگی میں نماز پڑھتا تھا اور بلوغت کے بعد بہت کم زندگی گزاری ہے جو کہ سوال کے مطابق تین سال کے آس پاس ہے۔ تو تین سال میں سے زیادہ سے زیادہ ایک سال کی قضا پڑھنے کے بعد آپ کو یقین ہو جاتا ہے کہ اب تو اس کے ذمے اور کوئی نماز قضا باقی نہیں ہوگی۔ اتنا ہی پڑھیں جتنا پڑھ کر آپ کو یقین حاصل ہو کہ اس کے ذمے پر اب کوئی واجب الادا نہیں ہے۔