ایک آدمی پر جنابت واجب ہے مگر وہ بیماری کی وجہ سے غسل نہیں کرسکتا وضو مضر نہیں ہے۔ غسل جنابت کے بدلے ایک تیمم کیا ہے اس نے اب نمازوں کے لیے وضو کرے یا تیمم؟ ایک بار تمیم کیا ہے اس نے تو اب وضو کر کے نماز پڑھے یا بار بار تیمم کرے.

جب تک پانی اس کے لیے مضر ہے اور عذر باقی ہے، اس وقت تک ایک ہی تیمم کافی ہے۔ چونکہ یہ تیمم غسل جنابت کے بدلے میں انجام دیا جاتا ہے تو جب تک کوئی حدث صادر نہ ہو تب تک اسی تیمم سے نماز سمیت ہر وہ عمل انجام دیے جا سکتے ہیں جن کے لیے وضو شرط ہے۔ اور جب وضو ٹوٹنے والا کوئی حدث سرزد ہو جائے تو پھرنماز وہ دیگر اعمال کے لیے اگر وضو کرسکتے ہیں تو وضو کریں اور اگر پانی کے استعمال سے مکمل طور پر پابندی عائد ہوتو وضو کے بدلے تیمم کرے کے اعمال بجا لائے۔