جو نمازیں غلط قرائت میں پڑھی گئی ہوں، بعد میں وہ شخص اپنی قرائت درست کر لے۔ تو جن نمازوں کو غلط قرائت کے ساتھ پڑھی گئی ہیں ان کی قضا بجا لانا واجب ہے یا نہیں؟

مندرجہ زیل دو صورتوں میں غلط قرائت کے ساتھ پڑھی گئی نماز کی قضا بجا لانا ضروری نہیں ہے: ۩ ١۔ جب نماز پڑھ رہا تھا/رہی تھی، اس وقت وہ اپنی قرائت کو صحیح سمجھ کر نماز پڑھی ہے۔ بعد میں اسے اندازہ ہوا کہ جو وہ قرائت کر رہے ہیں، وہ درست نہیں تھی۔ ۩ ٢۔ نماز پڑھتے وقت اس نے اپنی قرائت کی غلطی کا علم تھا، اور اس نے درستی کی کوشش کی۔ اور اسکی کوشش ناکام ہوئی اس لئے اسی غلط قرائت کے ساتھ نماز پڑھی۔ اب وہ اپنی قرائت درست کرسکتا ہے تو ان دو صورتوں میں غلط قرائت کے ساتھ پڑھی گئی نماز کی قضا ضروری نہیں۔ ان دوصورتوں کے علاوہ باقی صورتوں میں نماز غلط قرائت کے ساتھ پڑھی گئی نمازوں کی قضا پڑھنا ضروری ہے۔ مثلا جان بوجھ کر غلط قرائت کی، یا اس وقت اپنی غلطی کا علم تھا اور اس غلطی کی درستی بھی ہو سکتی تھی، پھر بھی سستی کر کے اسی غلط قرائت کے ساتھ نماز پڑھی ہو تو ایسی نماز کی قضا ضروری ہے۔