ہمارے کچھ دوست ہیں وہ کہتے ہیں کہ ”نماز کی پہلی رکعت میں سورہ ناس نہیں پڑھ سکتے۔ کیونکہ یہ قرآن مجید کا آخری سورہ ہے ۔ اگر یہ سورہ پہلی رکعت میں پڑھیں گے تو دوسری رکعت میں پڑھنےکے لیے کوئی سورہ نہیں ہے تو کیا پڑھیں گے...۔ وہ آگے کہتے ہیں کہ ہاں پہلی رکعت میں سورہ فلق پڑھے تو دوسری رکعت میں سورہ ناس پڑھ سکتے ہیں۔“ تو میرا سوال ہے کہ کیا یہ بات درست ہے کہ قرآنی سورتوں کی ترتیب کے حساب سے جو پہلے ہے اسے پہلی رکعت میں پڑھے اور جو بعد والا سورہ دوسری رکعت میں؟ کیا حکم ہے وضاحت کیجئے گا

ہمارے فقہ میں ایسی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اور کسی ترتیب کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ چاہیں تو پہلی رکعت میں سورہ ناس (جو آخری سورہ ہے) پڑھے اور دوسری رکعت میں سورہ بقرہ (جو پہلی سورہ ہے) پڑھے تو بھی ٹھیک ہے۔ ایک مسئلہ قابل ذکر ہے وہ یہ کہ چار سورتیں جن میں واجب سجدہ والی آیات موجود ہیں تو نماز میں ان سورتوں کو نہیں پڑھنا چاہیئے کیونکہ ان سورتوں کو پڑھیں گے تو فوری سجدہ واجب ہو جاتا ہے اگر سجدہ کرے تو نماز کی ترتیب باقی نہیں رہتی اور اگر سجدہ نہ کرے تو گنہگار ہو جاتا ہے۔ اس لیے ان سورتوں کے علاوہ آپ کوئی بھی سورہ چاہے وہ قرآنی ترتیب کے لحاظ سے آخر میں ہو اسے پہلے اور جو پہلے ہو اسے آخر میں پڑھ سکتے ہیں۔