اگر کوئی لڑکی فیملی کوٹ سے طلاق لے تو کیا یہ طلاق صحیح ھو گی شیعہ کے ہاں؟ لڑکی کا شوہر نہ طلاق دے نہ خرچ دے نہ گھر بسائے اور لڑکے دوسال سے میکے میں ھو۔ اگر وکیل طلاق دے یا کوئی مولوی طلاق دے تو لڑکی وھاں شوھر کے ساتھ مولوی کے پاس حاضر ھونا ضروری ہے یا صرف لڑکی اجازت دے دے؟

ثالثی کونسل یا کورٹ وغیرہ سے طلاق، صحیح نہیں ہے۔ شوہر اگر خرچہ نہ دے تو حاکمِ شرع کے ذریعے بیوی کو شوہر سے زبردستی خرچہ دلا جائے گا۔ اور اگر پھر بھی وہ خرچہ نہین دے رہا تو حاکم شرع کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ اپنی طرف سے طلاق کا صیغہ جاری کرے گا۔ اگر شوہر کا وکیل (وکیل طلاق) طلاق کا صیغہ جاری کرے تو بیوی اور شوہر کا طلاق کا صیغہ جاری کرتے وقت موجود ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ دو عادل افراد کے سامنے طلاق کا صیغہ جاری کرے، کافی ہے۔ طلاق ہو جاتی ہے۔