میری شادی سے پہلے سے مجھے اَلسَر کی شکایت رہی ہے۔ اس وجہ سے میں چند سالوں کے روزے نہیں رکھ سکی۔ اب الحمد لله شادی کے بعد وہ بیماری کم ہو گئی ہے۔ اب میں چار پانچ سال ہوئے ہیں روزے رکھ رہی ہو۔ لیکن السر کی شکایت اب بھی ہے۔ لیکن پہلے کی بنسبت کم ہے۔ اب میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ چند سالوں پہلے کئی سال کے ماہ رمضان المبارک کے روزے جو میں نے نہیں رکھے اب ان کی قضا وغیرہ کا کیا طریقہ ہے؟

اگر کوئی شخص بیماری کی وجہ سے ماہ رمضان المبارک کے بعض یا پورے روزے نہیں رکھ سکے، اور وہ بیماری اگلے سال تک اس کو لاحق رہی، اس بنا پر وہ ماہ مبارک رمضان کے روزوں کی قضا نہیں بجا لا سکے تو ان روزوں کی قضا نہیں ہے۔ لیکن اگر ماہ صیام کے بعد اگلے سال کے ماہ رمضان سے پہلے تک ان روزوں کی قضا بجا لانا اس کے لئے ممکن تھا لیکن اس نے بجا نہیں لایا تو ان روزوں کی قضا اگر چی چند سال گذر گئے ہوں، واجب ہے۔ مثلاً اگر سال 2018ء میں ماہ رمضان میں روزے بیماری کی وجہ سے نہیں رکھ سکے اور 2019 کے ماہ رمضان المبارک تک بیماری نے طول پکڑا اور روزوں کی قضا نہیں رکھ سکے تو 2019ء کے ماہ رمضان کے بعد ان روزوں کی قضا واجب نہیں جو 2018ء کے ماہ مبارک رمضان میں قضا ہوئے ہوں۔ اسی طرح 2019ء کے روزوں کی قضا 2020ء کے ماہ رمضان المبارک کے اسی بیماری کی وجہ سے نہیں رکھ سکے تو ان کی بھی قضا واجب نہیں۔ اسی طرح باقی سالوں کے روزوں کا بھی یہی حکم ہے۔ لیکن اگر جس سال میں روزے قضا ہوئے ہوں اگلے سال کے ماہ رمضان المبارک تک ان کو بجا لانا اس کےلئے ممکن تھا لیکن اس نے بجا نہیں لایا تو اگر چہ چند سال گزر گئے یوں ان کی قضا واجب ہے۔ جیسے اگر 2018ء کے روزے قضا ہوئے ہوں اور 2019ء کے روزوں سے پہلے ان کی قضا بجا لا سکتے تھے لیکن بجا نہیں لایا تو اس 2021-2022 کے سالوں میں بھی ان کی قضا بجا لانے کی ذمہ داری رہتی ہے۔