میں عمومًا رکوع اور سجدے کے ذکر تین تین دفعہ پڑھتی ہوں۔ اگر کسی نماز میں بھول کر تین کی جگہ ایک دفعہ پڑھ لوں یا نماز کی پہلی رکعت میں تین تین دفعہ پڑھ لے لیکن دوسری رکعت میں بھول کر رکوع اور سجدے کے اذکار ایک ایک دفعہ پڑھ لے تو کیا حکم ہے؟ کی نماز باطل ہو جائے گی کہ وہ دوبارہ نماز شروع سے پڑھ لے۔ یا نماز درست ہے۔ اور نماز درست ہونے کی صورت میں اگر دوسری رکعت میں تین تین اذکار کی جگہ ایک ایک دفعہ پڑھا ہو تو کیا اس نماز کی باقی رکعتوں میں بھی ایک ایک دفعہ پڑھنا ضروری ہےیا بقیہ رکعتوں میں تین تین دفعہ اذکارِ سجدہ و رکوع پڑھ سکتے ہیں؟

رکوع اور سجدے کے اذکار ایک پڑھے یا زیادہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر کسی کی عادت تین دفعہ پڑھنے کی ہو، اور کبھی وہ بھول کر یا جان بوجھ کر تین کی بجائے ایک دفعہ پڑھ لے تو اس کی نماز پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ نماز بالکل درست ہے۔ بقیہ رکعتوں میں بھی آپ کی مرضی ہے اگر چاہیں تو تین تین پڑھیں یا ایک ایک۔ نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن ذکر زیادہ پڑھنے کے ثواب میں کمی آئے گی۔