مجھے یہ پوچھنا تھا میرے شوہر کا عقیقہ نہیں ہوا اگر میرا دیور اپنے پیسوں سے میرے شوہر کا عقیقہ کر دے تو کیا میرا دیور اور میری ساس وہ گوشت کھا سکتے ہیں جب کے وہ لوگ ہماری کمائی بھی نہیں کھاتے؟ مطلب یہ کہ میں اور میرا شوہر نہ کھائے اور باقی پوری فیملی کے افراد کھا سکتے ہیں یا دوسرے افراد بھی نہیں کھا سکتے، عقیقہ کا گوشت گھر سے باہر دینا چاہیئے؟ وضاحت کیجئے گا۔ شکریہ

اگر آپ کے شوہر کے والد یا والدہ یا دونوں اور دیور وغیرہ سب ایک ہی گھر میں مقیم ہوں اور ایک ہی گھر کے افراد شمار ہوتے ہوں تو سب کےلئے مکروہ ہے۔ خاص طور پر شوہر کے والدین کے لئے اس گوشت کا کھانا شدید مکروہ ہے۔ اور اگر آپ اور آپ کے شوہر الگ گھر میں رہ رہے ہیں جبکہ آپ کی ساس، سسر اور دیور وغیرہ الگ گھر میں رہ رہے ہوں اور الگ گھر والے تصور کیے جاتے ہوں تواس صورت میں دیور وغیرہ کےلئے کراہت باقی نہیں رہتی جبکہ ساس اور سسر (یعنی شوہر کے والدین) کےلئے تب بھی کراہت باقی رہتی ہے۔ چونکہ یہاں آپ کے دیور اپنی جانب سے عقیقہ کر رہا ہے تو وہ اگر چہ وہ ایک فیملی میں شامل نہ ہو تب بھی اس کے لئے اس عقیقہ کے گوشت کا کھانا مناسب نہیں ہے کیونکہ عقیقہ ایک طرح کا صدقہ ہے اور صدقہ دینے والا خود اس صدقہ میں دیے جانے والی چیز کو استعمال کرے یہ مناسب نہیں ہے۔