ہمارے والد وفات پا چکے ہیں۔ جب وہ زندہ تھے ان کو کچھ چیزیں تحفہ کے طور پر ملی ہیں۔ اور وہ آغا خمینی (رح) کے مقلد تھے۔ اب اگر ان کی یہ تحفے میں ملی چیزیں ہم استعمال کریں تو ہمارا کیا فریضہ ہے؟ کیا ہمارے اوپر ان چیزوں کا خمس دینا واجب ہے؟

مرحوم کے مال (جو کچھ بھی ہو، چاہے تحفے میں ملے سامان ہوں یا دیگر) پر جو کسی کو میراث میں ملے ہیں، خمس واجب نہیں ہوتا۔ ہاں! اگر مرحوم نے وفات سے پہلے اپنی زندگی میں کسی کو کچھ دے دیا ہے اور وہ شخص اسے ایک سال تک استعمال نہیں کرتا یا استعمال کرتا ہے لیکن سال کے آخر میں یا خمس کی تاریخ تک اس میں سے بچ جائے تو اس مال غیرِ مستعمَلہ یا بچت پر خمس واجب ہو جاتا ہے۔