ایک شخص ہے اسے کھیل کود میلوں ٹھیلوں کا بہت شوق ہے تو یہ کس حد تک یہ کام کر سکتا ہے؟

ہر وہ کھیل جو کھیل لہو و لعب میں شمار ہو، اس میں شرط و شروط، جیتنے والے ہارنے والے سے جرمانہ وغیرہ کے طور پر کچھ لے لیں، وغیرہ۔ اس طرح کا کوئی کھیل ہو تو وہ جائز نہیں ہے۔ ویسے کھیل کود، ورزش جو جسمانی ورزش اور صحت کے لئے مفید ہے۔ تو ہر وہ کام جو لہو و لعب نہ کہلائے اور جسمانی صحت کے لئے مفید ہو وہ کام کر سکتے ہیں۔ جائز ہے۔ نہ صرف جائز ہے انسان کو ایسا کام کرنا چاہیئے۔ (جہاں تک آپ کے سوال سے ہم نے سمجھا ہے اس حد تک جواب عرض کیا گیا ہے۔ اگر مزید وضاحت درکار ہو تو دوبارہ رابطہ کر کے پوچھ سکتے ہیں۔)